مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی میڈیا نے غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ سنوار کے ممکنہ جانشین کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔
روزنامہ اسرائیل ہیوم نے توفیق ابو نعیم کو ممکنہ سربراہ کے طور پر نامزد کیا ہے، جبکہ حماس نے ابھی کسی بھی نام کی رسمی تصدیق نہیں کی۔ اس سے پہلے بھی کچھ ذرائع نے خلیل الحیہ سمیت دیگر نام پیش کیے تھے، لیکن حماس کی جانب سے کوئی اعلان نہیں ہوا۔
توفیق ابو نعیم ایک تجربہ کار سیاسی شخصیت ہیں، شیخ احمد یاسین کے شاگرد اور یحییٰ سنوار کے قریبی ساتھی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ ۶۳ سالہ ہیں، البریج کیمپ میں پیدا ہوئے اور گیلاڈ شالیط کے تبادلے میں ۲۰۱۱ میں قید سے آزاد ہوئے۔ انہوں نے بچپن میں ۱۹۶۷ کی جنگ دیکھی اور اسلامی یونیورسٹی غزہ سے اسلامی علوم میں تعلیم حاصل کی، اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ابو نعیم، سنوار اور روحی مشتی کے ساتھ المجد کے ادارے میں شامل ہوئے، جو حماس کے انٹیلی جنس معاملات میں مہارت رکھتا ہے۔ سنوار کے دور میں داخلی سلامتی، پولیس اور انٹیلی جنس کی ذمہ داریاں انہیں سونپی گئیں، اور انہوں نے مصر کی انٹیلی جنس خاص طور پر فلسطین کے معاملے کے ذمہ دار احمد عبدالخالق کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے، ۲۰۱۷ میں ابو نعیم اسرائیلی رژیم کے غزہ میں ٹارگٹ کلنگ اسکواڈ سے بچ نکلے۔
آپ کا تبصرہ